Friday 3 March 2017

غربت میں عظمت ہے

السلام علیکم 

یوں تو ہمارے کپتان صاحب کے بیانات کا چرچا رہتا ہی ہے ، مگر پچھلے چند دنوں میں انکا ایک بیان موضوع بحث بنا رہا جس میں خان صاحب نے فرمایا تھا کو وہ غربت اور سادگی کی عمدہ مثال قائم کرتے آئے ہیں، اس بیان کو پڑھتے ہی ہر وہ شخص جو خان صاحب کو جانتا بھی ہو اور خان صاحب کا مرید نہ ہو یقیناً حیران ضرور ہوا ہو گا 
مجھے یہ بیان پڑھ کر جہاں ہنسی آئی وہیں ایک پرانا قصّہ بھی یاد آ گیا، شاید کسی رسالے یہ اخبار میں پڑھا تھا، قصّہ کچھ یوں تھا 
ایک مرتبہ ایک امیر بچے کو اسکے استاد نے غربت پہ مضمون لکھنے کو کہا، بچے نے جو مضمون لکھا اسے پڑھ کر استاد چکرا گیا، مضمون کچھ یوں تھا 
عمران کا تعلق ایک غریب گھرانے سے تھا، اسکے کمرے میں سستا سا چائنہ کا اے سی لگا ہوا تھا، وہ جب صبح اٹھتا تو ناشتے میں صرف ایک گلاس تازہ جوس، صرف ایک فرائی انڈا اور چند پس بریڈ ملتے. عمران اتنا غریب تھا کہ اسکے گھر صرف دو نوکر تھے سودا سلف لانا کھانا پکانا صفائی کرنا یو سب ایک وی نوکر کو کرنا پڑتا اور دوسرا ڈرائیور تھا
ناشتہ کر کہ عمران اپنا پرانا سا بیگ اٹھاتا اور پرانے ماڈل کی گندی سی مرسڈیز میں بیٹھ کر اپنے بوڑھے سے ڈرائیور کے ساتھ شہر کی سب سی پرانے والے سٹی سکول پہنچتا 
عمران اتنا غریب تھا کہ تین مہینے پہلے خریدے ہوے جوتے ابھی تک چلا رہا تھا
.
یہ مضمون کپتان کی غربت کی حالت کا ایک سرسری سا جائزہ سمجھا جا سکتا ہے، اب اگر ہم بھی خان صاحب کے مریدوں میں سے ہوتے تو خان صاحب کی غربت اور سادگی کی قصّے یونہی بیان کرتے مگر ہم ٹھہرے جاہل ذہنی غلام، ہمیں اس شخص کی عظمت کا اندازہ بھلا کیسے ہو سکتا ہے 

شکریہ