Thursday 30 July 2015

ایک لمبی ٹویٹ

آئی الیون کی کچی آبادی مسمار کر دی گئی بہت سے دوست اسکی مخالفت کرتے نظر آ رہے ہیں حیرت انگیز بات یہ ہے کہ ان میں سے اکثر احباب ضربِ عضب کے حمایتی ہیں جبکے مجھے ان دونوں آپریشنز میں تھوڑا ہی فرق نظر آتا ہے آئی الیون کی کچی آباد کے ہمسائے یعنی آئی ٹین میں پانچ سال گزارے ہیں میں نے یہ آبادی نشے کی فروخت، مفرور ملزمان و مجرمان کو پناہ دینے، چوری چکاری کے لیے کافی مشہور جگہ تھی، یہاں آباد ہوئے لوگ یہاں کے ہمیشہ سے رہائشی نہیں تھے بلکے بعد میں آ کر قابض ہوئے تھے سی ڈی اے کی جانب سے جن سرکاری ملازمین کو یہ پلاٹ الاٹ ہوئے تھے ان میں سے نوے فیصد کا تعلق لوئر مڈل کلاس سے ہے، اکثر تو اسی آس پہ دنیا سے کوچ کر گئے کہ شاید ہم نہیں تو ہمارے بچے ہی کبھی اپنا گھر بنا سکیں گے اکثر لوگ ٹوٹے گھروں، زخمی لوگوں اور چیختی عورتوں کی تصاویر دکھا کر آپریشن کو ناجائز قرار دینے میں مصروف ہیں تو سوال سادہ سا ہے کہ کیا ضربِ عضب میں ایسا کچھ نہیں ہوا ہو گا؟ کیا وہاں مزائل نشانے سے پوچھ کر پھٹتے رہے کہ کیا وہ طالب ہے یا انسان؟ ریاست کی رٹ کو چیلنج کرنے پر ریاست کا حق ہے کہ وہ ایسے آپریشن کرے کیا آپ میں سے کوئی کسی چور کو اپنے لان میں گھر بنانے دے گا؟ محض اس لیے کے وہ دِکھنے میں غریب نظر آتا ہے؟ یا اپنی کسی بھی زمین پہ نشہ فروخت کرنے والوں کو بسائے گا؟ کیوں کہ اس کے ساتھ عورتیں اور بچے ہیں؟ کچھ حقیقت پسندی سے سوچیے صاحب! یہ وہ ناسور تھا جو دن بہ دن بڑھ رہا تھا اور اسکا صفایا ہی اسکا واحد حل تھا ریاست کی رٹ قائم ہونے دیجیے یہ آپ کے لیے ہی فائدہ مند ہے جن ممالک کو انسانی حقوق کا علمبردار سمجھا جاتا ہے وہاں کبھی کسی کو غیر قانونی گھر بناتے دیکھا کیا آپ نے وہی لوگ جو وفاقی دارالحکومت میں موجود کچی آبادیوں پہ ناک بھوں چڑھاتے تھے آج اس آپریشن سے نالاں نظر آتے ہیں کچھ کی تو مجبوری ہے کے حکومت کے ہر اقدام کی مخالفت کرنا انکا فرض ہے، اسد عمر صاحب اس حلقے کے ایم این اے ہیں، ایک دفعہ ایمان داری سے بتا دیں کہ جس بستی کے لیے ہلکان ہوئے جا رہے ہیں اس بستی کا دورہ کتنی بار کیا؟ آخر آپکا حلقہ ہے جناب. جتنا میرا علم تھا اس بستی کے بارے اور جو میری رائے تھی دونوں بیان کر دیے اختلاف کا حق بہرحال آپکا ہے رائے ضرور دیجئے گا Twitter : @wacas Email : gheratjagao@gmail.com

6 comments:

  1. زبردست جناب خوب اور ایک حقیقت

    ReplyDelete
  2. زبردست جناب خوب اور ایک حقیقت

    ReplyDelete
  3. زبردست ،بلاگنگ میں خوش آمدید

    ReplyDelete
  4. This comment has been removed by the author.

    ReplyDelete
  5. بہت عمدہ آرتیکل آپا

    اکثر لوگ ٹوٹے گھروں، زخمی لوگوں اور چیختی عورتوں کی تصاویر دکھا کر آپریشن کو ناجائز قرار دینے میں مصروف ہیں تو سوال سادہ سا ہے کہ کیا ضربِ عضب میں ایسا کچھ نہیں ہوا ہو گا؟ کیا وہاں مزائل نشانے سے پوچھ کر پھٹتے رہے کہ کیا وہ طالب ہے یا انسان؟ ریاست کی رٹ کو چیلنج کرنے پر ریاست کا حق ہے کہ وہ ایسے آپریشن کرے کیا آپ میں سے کوئی کسی چور کو اپنے لان میں گھر بنانے دے گا؟ محض اس لیے کے وہ دِکھنے میں غریب نظر آتا ہے؟

    ReplyDelete
  6. بلاگ بھی بہت اچھا ہے بس تھوڑی ڈینٹنگ پینٹنگ کی ضرورت ہے

    ReplyDelete